سوات میں جاں بحق فیملی کو کے پی میں نوکریاں نہیں، فی کس 20 لاکھ روپے دے رہے ہیں، وزیراعلی
فوٹو : فائل
پشاور: وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی آمین گنڈاپور نے کہا ہے سوات میں جاں بحق فیملی کو کے پی میں نوکریاں نہیں، فی کس 20 لاکھ روپے دے رہے ہیں، وزیراعلی نے ملازمتوں کا تقاضا کیا لیکن پنجاب کے ڈومیسائل پر خیبرپختونخوا میں نوکری نہیں دے سکتے.
علی امین گنڈا پور نے پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دریائے سوات واقعہ کی ڈسکہ کی متاثرہ فیملی کےلواحقین سرکاری نوکری کا تقاضہ کررہے ہیں.
انھوں نے کہا لواحقین کو 20 لاکھ روپے فی کس کے حساب سے 2 کروڑ روپے معاوضہ دیا جائے، 2کروڑ روپےکو کیسے کاروبار کے لیے استعمال کرنا ہے اس کا بھی مشورہ دیا ہے۔
اپنےکاغذات نامزدگی کی بنیادپر مخصوص نشستوں کیلئے عدالت جارہا ہوں، گنڈاپور کا کہنا ہے کہ میں آزاد نہیں پی ٹی آئی کا رکن ہوں اور میں نے اپنے کاغذات نامزدگی میں خود کو آزاد نہیں لکھا، پی ٹی آئی کا نام لکھا تھا۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ سینٹ کے 21 جولائی کے انتخابات سے متعلق مشاورت کی جائے گی، حکومت مضبوط ہے، کوئی رکن کہیں نہیں جا رہا، تحریک عدم اعتماد لانےکا شوق رکھنے والے حقیقت دیکھ لیں گے.
انھوں نے کہا کہ اس وقت اسمبلی میں ہمارے تمام ارکان آزاد ہیں اور پی ٹی آئی کاکوئی رکن نہیں، آئینی بینچ کے فیصلے کے بعد سپریم کورٹ کا پہلا فیصلہ ختم ہوگیا۔
وزیراعلیٰ کے پی کا کہنا تھا کہ بجٹ نہ پیش کرنے کا پروپیگنڈا اپنوں کا تھا، بجٹ پاس نہ ہوتا تو حکومت جاتی اور قصور ہمارا ہوتا، پارٹی پیٹرن انچیف نے بجٹ منظوری پر اطمینان کا اظہار کیا۔
وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ افغانستان کے ساتھ تجارت شروع کرنی چا ہیے، خوددیگر ممالک کی شہریت کے لیے دوڑیں لگاتے ہیں اور افغانوں کو شہریت نہیں دے رہے۔
تبصرے بند ہیں.